تازہ ترین

کراچی میں تجاوزات کے خاتمے سے متعلق کیس کی سماعت

کراچی کو قبرستان بنادیا، گلیوں میں اونچی اونچی عمارتیں بناکر پورا شہر تباہ کردیا گیا ، یہ ریمارکس چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے تجاوزات کے خاتمے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران دیئے ہیں ,
عدالت میں بڑے کیس کی سماعت، سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تجاوزات کے خاتمے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تو ڈی جی سندھ بلـڈنگ کنٹرول اتھارٹی ، ایڈووکیٹ جنرل سندھ سلمان طالب الدین، کمشنر کراچی اور دیگر حکام پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے ڈی جی ایس بی سی اے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سب کو نظر آتا ہے آپ لوگوں نے کراچی کے ساتھ کیا کیا ، افسران کی تو موج ہی موج ہے، شہر کو قبرستان بنادیا ، گلیوں میں اونچی اونچی عمارتیں بنا دیں ، ، کوئی امریکا کوئی لندن اور کوئی کینیڈا میں بیٹھا ہے ، آپ بھی کل امریکا چلے جائیں گے ، ، جو کچھ مردم شماری میں اس شہر کے ساتھ کیا گیا سب نے دیکھا ، حکومت کی منظوری سے شہر میں غیرقانونی تعمیرات ہوئیں، لوگوں سے پیسے لے کر ساری بلڈنگز بنوا دیں، سب کو ماردیں گے ، آپ لوگ ابھی سے کروڑوں لوگوں کی فاتحہ پڑھ دیں ، یہ شہر تو اب پرائیوٹ لوگوں کا ہوگیا سب نے اپنی مرضی کے علاقے بنالیے ، آپ لوگوں نے غیر قانونی طور پر زمینیں بیچ دیں، ڈی جی ایس بی سی اے نے کہا کہ وہ تجاوزات کے خاتمے کی کوشش کررہے ہیں۔چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ آپ کیا کریں گے بلڈوزر لے کر نکل جائیں ، جتنے غریب لوگ ہیں سب رُل جائیں گے ، سندھ بلڈنگ کے ایک ایک آدمی کے ساتھ پورا مافیا چلتا ہے۔ڈی جی نے کہا کہ وہ حکومت کی سپورٹ ہے کام کریں گے ، چیف جسٹس بولے آپ نے اتنی کمزور سپورٹ کا ذکر کیا ہے جس کا وجود ہی نہیں ، حکومت ہوتی تو یہ حال ہوتا ؟ کراچی میں گینگ اور مافیاز کام کررہے ہیں ، پورا شہر تجاوزات سے بھرا ہے غیرقانونی عمارتوں کی بھرمار ہے ، سرکاری زمینیں ہاتھ سے نکل گئیں ، فارمز بنے ہوئے ہیں۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ، وزیر تعلیم سعید غنی، مرتضی وہاب وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ، امتیاز شیخ، صوبائی وزیر ایکسائز مکیش کمار چاولہ، مشیر جیل خانہ جات اعجاز جاکھرانی اور صوبائی وزیر شہلا رضا بھی سپریم کورٹ میں پیش ہوئیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Close
Close